Wellcome

وش اتکے

مقصد چے اے وبلاگ اشنت کے اشے ذریعه گون دگران تران و وتی فکر و
خیالان درشان کت بکنان





fredag 5 februari 2010

BNM

گوادر ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ گوادر ھنکین کی طرف سے بی این ایم میں
نئی شمولیت کرنے والوں کے اعزاز میں وش اتکی پروگرام کا انعقاد
کیاگیا۔پروگرام کی صدارت ھنکین صدر لالہ حمید نے کی جب کہ مرکزی سیکریٹری
اطلاعات قاضی داد محمد ریحان سمیت کثیر تعداد میں کارکنان نے شرکت کی۔نئی
شمولیت کرنے والوں سے بی این ایم گوادرکے صدر لالہ حمید نے حلف لیا۔بی
این ایم کے مرکزی سیکریٹر ی اطلاعات قاضی داد محمد ریحان نے شر کاء سے
خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ستار نواز اور ساتھیوں کی جرأت مندانہ فیصلے کے بعد
بلوچ سیاست میں نیشنل پارٹی کی حیثیت سوالیہ نشان بن چکی ہے اب اس پر
بحیثیت جماعت تنقید کا جواز نہیں سیاسی کارکنان ستار نوا ز کی نقش قدم پر
چلتے ہوئے قومی تحریک کے باغی ٹولے کے حصار سے نکل آئیں بی این ایم واپس
آنے والو ں کو خوش آمدید کہے گی۔ہم نے چند ساتھیوں کے ساتھ مل کرگوادر
میں بی این ایم کی آرگنائزنگ باڈی تشکیل دی جو آج جھدکاروں کی انتھک محنت
او ر شہدا کی قربانیوں کی وجہ سے ایک مثالی ھنکین بن چکاہے ۔نئے شامل
ہونے والے دوست عام لوگ نہیں بی ایس او کے تربیت یافتہ انقلابی سیاسی
کارکن ہیں توقع ہے کہ نئے شامل ہونے والے دوست نوجوان ساتھیو ں کی سیاسی
تربیت میں کردار اداکریں گے ۔بی این ایم گوادرھنکین کے صدر لالہ حمید نے
کہا کہ ہم بلوچ سماج کو سیاسی لائحہ عمل کے ذریعے قوم دوستانہ بنانا
چاہتے ہیں چھاپے اور قید وبند راستے کے رکاو ٹ نہیں بن سکتے ۔ریاستی
فورسز اپنی شکست چھپانے کے لیے سیاسی کارکنان کونشانہ بنارہے ہیں لیکن
کارروان آزادی بڑھتا جارہاہے اور اب یہ منزل تک پہنچ کر ہی رکے گا ۔بی
این ایم میں نئے شامل ہونے والے ساتھیوں کے ترجمان کی حیثیت سے ستار نواز
نے کہاکہ وہ گزشتہ کئی سالو ں سے نیشنل پارٹی میں اصلاح کی کوشش کررہے
تھے جس میں ناکامی پر انہوں نے فیصلہ کیا کہ اگر وہ نیشنل پارٹی کوراہ
ارست پر نہیں لاسکتیلیکن اپنا دامن ضرور بچاسکتے ہیں ۔تمام نئے شامل ہونے
والوں نے عہد کیاکہ و ہ اپنی تمام تر صلاحیتیں پارٹی کے استحکام کے لیے
استعمال کر یں گے ۔پروگرام میں اسٹیج سیکریٹری کے فرائض بی این ایم گوادر
ھنکین کے سیکریٹری جنرل یونس انور نے سر انجام دیئے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کوئٹہ ( پ ر ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی دفتر اطلاعات سے جاری کردہ
بیان میں گوادر میں ایک پنجابی کے قتل کے بعد بی آرپی او ر بی ایس او
آزاد کے سی سی ممبران گھروں میں پولیس چھاپے اور کیچ میں بی ایس او( آزاد
)کے کارکنان کی ایف سی کے ہاتھوں گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ
بلوچ قوم دوست سیاسی جماعتوں کے کارکنان غیر مسلح ہیں اور سیاسی اندازمیں
اپنی تحریک چلارہے ہیں خفیہ ایجنسیاں ایک منصوبے کے تحت پولیس کے ذریعے
انہیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کر کے شہر بد ر کرنا چاہتی ہیں تاکہ سیاسی
خلا کو اپنے کرایہ کے سیاستدانوں سے پر کرسکیں ۔بلوچ قو م دوستوں کے لیے
سیاست کے دروازے بند کرنے کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے اگر بلوچستان میں
بی این ایفکو سیاسی سر گرمیوں کی اجازت نہیں تو سرکار کی حامی جماعتوں کو
بھی سیاسی دکانداری کرنے نہیں دی جائے گی ۔بلوچستان میں پنجابی مخبروں کا
قتل مکافات عمل کا نتیجہ ہے بلوچستان کی بد امنی قبضہ گیر قوتوں کی پید
اکردہ ہے اس میں قوم دوست جماعتوں کا ہاتھ نہیں ۔بی این ایم سمیت تمام
آزادی پسند قوتیں بلوچستان سمیت دنیا بھر میں امن کی خواہاں ہیں لیکن
آزادی کی قیمت پر امن قبول نہیں کریں گے ۔عالمی برادری سیاسی ورکروں کے
خلاف ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے اور بلوچستان میں انسانی حقوق کی
پاسداری یقینی بنائیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جاری کردہ :۔
موصولہ : گوادر +مرکزی دفتر
مرکزی دفتر اطلاعات بلوچ نیشنل موومنٹ ۔۔03222296899

Inga kommentarer:

Skicka en kommentar